दरिया (dariya)

Monday, November 13, 2006

 

Akbar Allahabadi

دِل ميں جِسسے بہلاتہ کوی ايسانہ مِلا
بُت کے بندے تو مِلے الّاح کا بندہ نہ مِلا

بزم ي ياراناں سے فِری باد ي بہاری مايُوس
ايک سر بھی اُسے عامعدہ ي سودہ نہ مِلا

گُل کے خواہاں تو نزر آيے بہوت ِتر فروش
تالِب ي زمزم ي بُلبُل ي شدہ نا مِلا

وہ کيا رہ دِکھای ہميں مُرشاد نے
کر دِيا کابے کو گُم اَور کلِیسا نا مِلا

سييد اُٹھے جو گزت لے کے تو لاکھوں لاۓ
شيخ قران دِکھاتا فِرا پيسا نا مِلا

Wednesday, November 08, 2006

 

غم رہہ جب تک کہ دم ميں دم رہہ - Meer Taqi Meer



غم رہہ جب تک کہ دم ميں دم رہہ دِل کے جانے کہ نحايت غم رہہ۔

حسن تھا تيرہ بہوت عالم فريب خت کے آنے پر بھی اِک عالم رہہ۔

ميرے رونے کی حقیقت جِس ميں تھی اِک مُدّت تک وہ کاغز نم رہہ۔

جمہ ي احرعام ي زاحد پر نا جا تھا حرام ميں ليکِن نہ محرعام رہہ۔


 

آرزُيں حزار رکھتے ہيں- Meer Taqi Meer




آرزُويں حزار رکھتے ہيں تو بھی ہم دِل کو مار رکھتے ہيں۔

برق کم حوسلہ ہے ہم بھی تو ، دِل ایک بيقرار رکھتے ہيں۔

غير ہے مُراد ي عنايت ہاۓہم بھی تو تُم سے پيار رکھتے ہيں۔

نہ نِگہ نہ پعيام نہ وعادو نام کو ہم بھی يار رکھتے ہيں۔

ہم سے خش زمزمہ کہاں يوں تو لب و لہاجہ حزار رکھتے ہيں۔

چھوٹے دِل کے ہيں ہيں بُتاں مشہور بس يہی ایتبار رکھتے ہيں۔

فِر بھِی کرتے ہيں میر ساہب عشق ہيں جواں اِختِيار رکھتے ہيں۔

Sunday, November 05, 2006

 

updates

مينے چند دينجز کِيے اِس کیبورڈ مےں -

1 - اب کیبورڈ ميں "ع" موجود ھے
2 - ي ااور ے کی ادلہ بدلی کی جا چکِی ھے ۔ يے مسلہ ابھی اِکحپيریمينڈل فيز ميں ھے۔اِسکی
وجہ يے ھے کہ مجھے محسوس ھوہ کہ ي سے زيادا ے کا اِستيمال ھو رھا ھے۔
اِسکے علاوہ يے وجہ بھی لگی کہ ے کا اِستيمال کرنۓ والے لفز چھوٹے ھيں اور زيادہ
دفا يوز ميں آتے ھيں ، جسسے انميں غلتی ھونے کے چانسز زيادہ ھيں۔
3 - اب خ ليتر بڑے ک کے جيسے لکھا جا رھا ھے۔ اسکی وجہ يے ھے کہ مجھے بڑے ھ کے ليے ہ لکھنا تھا ۔

Saturday, November 04, 2006

 

across the cultures

بھائ تو مينے کھا جب اردو ميں لکھنا مينے اپنے لِيے اِتنا آسان بنا ھی لِيا يا
ھے تو کيوں نا دو چار لفز لکھ ھی لِيا جاۓ ۔ تو آخرکار شروعات کھاں سے کی
جاۓ - بھارت کے حالعت سے پاکِستان اور عراق سرِيخِی کنٹرِيوں سے
امرِيکہ دشمنی سے يا سرف مُنافا کمانے والِی جگجِیت سنگھ کے گائ گھِسِی پِتی غزلوں سے۔

مسلہ يے ھے کہ کلچر اور آرٹ کرنے کا سبب اب مُجھے کچھ خاس سمجھ ھی نھيں آتا ۔ دنِيا کی سبسے بڑی تعاقت امرِیکا ، جسکی اور يوروپ سے ليکر جاپان تک سبکِی نزريں عنايت ھوتی ھيں ، اُس کنٹری ميں آرٹ کُچھ خاس اُمدہ حالت ميں نھِیں دکھتا ۔ ادھکتر لوگ اپنی ھِسٹرِی کی زيادہ فقر نھیں کرتی ، يا شايد يے بھی امرِیکی کلچر کاھی پارٹ ھو ، مگر لوگ ادھکتر وقت پيسے کی ترف بھاگتے ھوۓ ھی دکھائ ديتے ھيں - يے کتنا سھی ھے اور کتنا غلت اِسکا ججمينٹ امرِکی اِسٹينڈرڈس پر نھیں کيا جا سکتا ۔

کِسی بھی کلچر کو دُوسرے کسی اور کلچر (تحزِیب ) سے کمپير کرنے کے لِيے ھم
اُن دونوں کلچرس ميں سے کسی ايک کے اسٹينڈرڈس کے سھارے نھیں رہ سکتے۔
ھميں کلچرس کا کمپيرِزن سائنٹفک ترِقوں سے کرنا ھوگا۔ پر مسلہ فر وھی ھے کہ
ساینٹفک تریقوں پر ميرہ پورا بھروسا نھیں ھے ۔ پر دوسری ترف اور کچھ ايس
دنِيا ميں ھے نھیں جسپر بھروسا کِيا جا سکے۔ مجھے پتا ھے خُدا پر بھروسا رکھنا
بھوت آساں ھے ليکن خدا ، بھگوان اور گوڈ خد کِسی کلچر ميں ھی نجم ليتے
ھيں ، اُس کلچر سي باھر اِگزِسٹ کرنے کے لِيے فر ساِنس کا ھی سھارا لينا
پڑتا ھے ۔

تو بات اٹکتی ھے کہ ساِنڈفک ترِیقوں سي کلچرس کی سمجھ کيا بنتی ھے اور کيوں
ايسا لگتا ھے کہ پيسے کِی ترف بھاگنے کلچر کا نقسان ھوتا ھے ۔

ميري حساب سے پيسا ايسی چِیز ھے جسسے کام کيے جانے چاھِيے ۔ ايسا نا ھے
کہ بس اُکے لِيے کام کيا ناۓ۔ انگريزی ميں ھم اُسے مينس اور گولس کا فرق کھتے
ھيں ۔ کيول پيسے کے لالچ ميں کام کرنےوالہ کلچر کيوں اچّھا ھے اور کيوں خراب يے
سمجھنا ھمارا سبب ھونا چاھِيے ۔ بلکہ ميں تو يے کھوںگا کہ اِنسان کيا چاھتا ھے- سوال
جتنی سادگی اور سچائ سے اُسکے سامنے پےش کيا جاۓ اُتنا بحتر ھوگا۔

Friday, November 03, 2006

 

urdu keyboard definition

اِس کِیبورڈ کو مينے ھِندِی بولنے والوں کو خیال ميں رخ کر بنایا ہے ۔
فلھال اِس کیوورڈ ميں چھوٹی چھٹی چیزيں بدلنا فر بھی بچِی ہوی ہيں جيسے

1. پُوری ترح سي غايب ہے ain
2. سے خ لکھا جانا چاہيے K

لنک ےيہاں موجوُد ہے

Wednesday, November 01, 2006

 

समस्या

मैं अपने सोने पर पाबन्दी लगाना चाहता हूँ पर उसमें भी आलस आता है | (उबासी)

Archives

January 2005   April 2005   July 2005   September 2005   October 2005   December 2005   March 2006   November 2006   June 2008   November 2008   May 2011  

This page is powered by Blogger. Isn't yours?

Subscribe to Posts [Atom]